اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیردفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اور احتجاج کے حوالے سے تنقید کرتےہوئے کہا کہ 26 نومبر کو جن باتوں پر
سورس: File Photo
اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیردفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اور احتجاج کے حوالے سے تنقید کرتےہوئے کہا کہ 26 نومبر کو جن باتوں پر انہوں نے اتفاق کیا تھا وہ پتا چلیں تو ان کو مزید ہزیمت اٹھانی پڑے گی۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو 12 سے 13 دن ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک پتا نہیں چل سکا کہ اموات 12 ہیں، 278 یا ہزاروں، 50 یا 30 ہوئی ہیں اس کی تعداد یہ ہمیں یا عوام کو نہیں بتاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تینوں دفعہ یہ پہلے کے پی میں کھڑے ہوئے، اس کے بعد کوہسار کمپلیکس میں کھڑے ہوئے، اس کے بعد پہاڑ پر چڑھتے ہیں اور اس کے بعد 12 اضلاع سے خیبرپختونخوا پہنچتے ہیں اور یہ قوم کے اجتماعی شعور کا مذاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انہوں نے سول نافرمانی کی کال دی ہے، آج سے 10 سال قبل بھی سول نافرمانی کی کال دی تھی اور کنٹینر پر کھڑے ہو کر مختلف بلز جلائے تھے اور لوگوں سے کہا تھا بل ادا نہ کریں لیکن کسی نے ان کی کال پر لبیک نہیں کہا اور ان کی کال ناکام ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی میرا ان کے لیے چیلنج ہے بل ادا کرنے سے انکار کوئی نہیں کرے گا، بیرون ملک رہنے والے پاکستانی اپنے گھر اور ملک ترسیلات بھیجنا بند نہیں کریں گے۔
وزیردفاع نے کہا کہ میں اصرار کر رہا ہوں کہ یہ سول نافرمانی پر ضرور کھڑے رہیں ان شااللہ جس طرح ان کے تین حملے ناکام ہوئے ہیں اسی طرح یہ سول نافرمانی کی کال بھی ناکام ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے جب اتنی ہزیمت اٹھانی پڑتی ہے اور اس کے بعد صوبائیت کا کارڈ کھیلا گیا، یہ پاکستان کے ساتھ وابستگی اور وفاداری کا تقاضا ہے کہ اس ایوان میں جس نے آپ کو عزت دی ہے، وفاق کا ہاؤس ہے، جس میں کھڑے ہو کر ایسے بیج بونے کی کوشش کی جائے اور بچوں سے مخاطب ہو کر بتانے کی کوشش کی جائے کہ ہمارے صوبے سے آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وفاق اور وحدت کے خلاف جو الفاظ استعمال کیے ہیں اور جو بیج بونے کی کوشش کی ہے یہ ان کی شکست کا اعتراف ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 26 نومبر کو یہ جن باتوں پر اتفاق کرچکے تھے اگر وہ ان کے کارکنوں کو پتا چل جائے تو جس طرح اس دن یہ جوتیاں کھا کر بھاگے تھے اس سے جوتیاں کھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو ڈھال بنانا اور خاتون اپنے خاوند سے بھی زیادہ عزائم رکھتی ہوں تو پھر ان کی پارٹی کا اللہ حافظ ہے، حالانکہ ان کی 4 سالہ حکمرانی کی وجہ سے پاکستان آج تک بھگت رہا ہے۔