دمشق/دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شامی سیاست میں ایک تہلکہ خیز موڑ اُس وقت آیا جب العربیہ ٹی وی نے سابق صدر بشارالاسد اور ان کی سابق مشیر لُنا الشبل کی

سورس: Wikimedia Commons
دمشق/دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شامی سیاست میں ایک تہلکہ خیز موڑ اُس وقت آیا جب العربیہ ٹی وی نے سابق صدر بشارالاسد اور ان کی سابق مشیر لُنا الشبل کی نجی گفتگوؤں کی ویڈیو ریکارڈنگز حاصل کرنے کا دعویٰ کیا۔ ان ریکارڈنگز میں بشارالاسد کو کئی حساس اور تضحیک آمیز تبصرے کرتے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے، جنہوں نے شامی عوام اور عسکری حلقوں میں شدید ردِعمل کو جنم دیا ہے۔
یہ ویڈیوز اُس دوران ریکارڈ ہوئیں جب بشارالاسد اپنے قریبی ساتھی اور لُنا الشبل کے معاون امجد عیسیٰ کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ فوٹیج میں دونوں کے درمیان غیر رسمی گفتگو کے متعدد حصے شامل ہیں جو پہلی بار کسی عوامی پلیٹ فارم پر سامنے آئے ہیں۔
العربیہ کے نمائندے محمود الواوی کے مطابق یہ ویڈیوز اور ذاتی دستاویزات صدارتی محل کے اندر ایک لفافے میں "انتہائی خفیہ" کے لیبل کے ساتھ محفوظ تھیں۔ ان کا باہر آنا نہ صرف سیاسی سنسنی کا باعث بنا بلکہ اس بات پر بھی سوال اٹھا رہا ہے کہ شامی صدر کے انتہائی محدود دائرے تک رسائی رکھنے والا کون شخص یہ مواد لیک کر گیا۔
