مہنگائی آج پاکستان کے لیے محض ایک معاشی مسئلہ نہیں رہی، بلکہ یہ سماجی استحکام اور قومی سلامتی پر بھی اثرانداز ہونے والی صورتِ حال بن چکی ہے۔ جب عوام کی قوتِ

سورس: PickPik
مہنگائی آج پاکستان کے لیے محض ایک معاشی مسئلہ نہیں رہی، بلکہ یہ سماجی استحکام اور قومی سلامتی پر بھی اثرانداز ہونے والی صورتِ حال بن چکی ہے۔ جب عوام کی قوتِ خرید گھٹتی ہے تو روزگار، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبے متاثر ہوتے ہیں ۔ اس لیے عارضی یا جزوی اقدامات کافی نہیں۔ ہمیں ایک جامع، منصوبہ بند حکمتِ عملی اپنانی ہوگی جس میں صوبائی اور مرکزی حکومتوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہو۔
منصوبہ بند معیشت کے تحت پہلے مرحلے میں ملکی ضروریات اور برآمدات کا واضح نقشہ تیار کیا جائے۔ اگلے تین سال کے اہداف مقرر کر کے مخصوص علاقوں میں فصلوں کی کاشت متعین کی جائے، تاکہ زمین اور پانی کے وسائل کی حکمتِ عملی سے ترتیب دی گئی تقسیم ممکن بنے۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ہم ضرورت کے مطابق پیداوار بڑھائیں گے اور غیر ضروری درآمدات کو کم کریں گے جس سے روپے کی قدر میں استحکام لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
آخر میں، مہنگائی پر پائیدار قابو کے لیے صرف اقتصادی پالیسی ہی کافی نہیں، بلکہ زرعی اصلاحات، کسانوں کو اعتماد دلانا، فعال خریداری و برآمدی نظام، اور موسمیاتی آفات سے بچاؤ کے ٹھوس منصوبے بھی لازم ہیں۔ یہی وہ راستہ ہے جو پاکستان کو ایک مضبوط، خودکفیل اور پُرامن قوم بنا سکتا ہے جہاں کسان کے ہاتھ میں روٹی اور ملک میں استحکام دونوں محفوظ ہوں گے۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں
