بی بی کی شہادت کی خبر جنگل میں آ گ کی طرح پھیلی،سیاسی تاریخ ایسے داغ ماتھے پر سجائے ہے جنکی نظیر کسی اور ملک میں نہیں ملتی

مصنف:شہزاد احمد حمیدقسط:366بی بی کی شہادت کی خبر جنگل میں آ گ کی طرح پھیلی ہی نہیں بلکہ لاہور کی سڑکوں پرآگ اتر بھی آئی تھی۔ میں نے سرکاری گاڑی پر مشہود کو اس

حیاتیات Dec 2, 2025 IDOPRESS

مصنف:شہزاد احمد حمید


قسط:366


بی بی کی شہادت کی خبر جنگل میں آ گ کی طرح پھیلی ہی نہیں بلکہ لاہور کی سڑکوں پرآگ اتر بھی آئی تھی۔ میں نے سرکاری گاڑی پر مشہود کو اس کے مال روڈ والے گھر ڈراپ کیا تو راستے میں دو چار جگہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ٹائروں کو آگ لگا رکھی تھی۔اپنے گھر ماڈل ٹاؤن جاتے مزنگ، اچھرہ، فیروز پور روڈ اور ماڈل ٹاؤن موڑ پر مجھے غصہ سے بھرے لوگ اور سڑک پر پھیلتی آ گے کے قریب سے گزرنا پڑا۔ ایک جگہ توآگ اتنے قریب تھی کہ مجھے اس کی تپش بھی محسوس ہوئی۔ آیت الکرسی کا ورد کرتا ایک جگہ لوگوں کے غضب سے بال بال بچتا گھر پہنچا تو اتر تی رات اس ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک اور تاریک خونچکان باب کا اضافہ کر گئی تھی۔ایک اور بھٹو کی غیر طبعی موت اس ملک کے نظام میں ایک اور کیل ٹھونک کرنفرت کی آگ کچھ اور بڑھا گئی تھی۔ عوام کے مقبول لیڈرز اس ملک میں کچھ طبقوں کو کبھی بھی قبول نہیں ہو ں گے۔کہ مقبولیت اور سیانے لیڈر کمپنی بہادر کے گیم پلان کی بڑی رکاوٹ ہیں۔اس ملک میں مقبولیت، قابلیت بھی حماقت ہے جبکہ بوٹ پالشی صداقت ہے۔بھٹوز کا حشر دیکھ لیں اور عمران خان اور اس کی پارٹی کے لوگوں سے جو اور جیسے ہوا دل و دماغ ہلانے کے لئے کافی ہے۔اتنی تاریکی کے بعد روشن دن بہت دیر سے ہی طلوع ہوتا ہے۔


بی بی کی شہادت؛


بی بی کی شہادت بھی اس ملک کی بد قسمتی تھی۔ جب بھی ہمیں بہتر لیڈر شپ ملنے لگتی ہے ایسی ہی انہونی ہمارا مقدر بن کر ہمیں دور پیچھے دھکیل جاتی ہے۔ کیوں ہمارے لیڈر ہی غیر طبعی موت کا شکار ہوتے رہے ہیں؟ لیاقت علی خاں سے لے کر بی بی کی شہادت تک اور پھرعمران خاں کی مقبولیت کم کرنے کے لئے کی گئی سازشیں اور حربے، ہماری سیاسی تاریخ ایسے ایسے داغ اپنے ماتھے پر سجائے ہے جس کی کوئی نظیر کسی بھی اور ملک کی تاریخ سنانے سے قاصر ہے۔ دکھ اور تکلیف کی بات یہ ہے کہ سیاسی لوگ سیاست میں مقابلہ نہ کر سکنے پر سیاسی لوگوں کو ہی نیچا دکھانے میں مصروف رہے ہیں۔ کیا کیا سازشیں بنا ئی گئیں، پیسے کی چمک سے ہر چیز خریدی گئی، ضمیر، عزت، خوداری، الماری، مکاری اورعیاری، سونے پر سہاگہ ہر کوئی بکا بھی۔جو نہیں بکا اسے عبرت کانشان بنا دیا گیا مگر نشان ہی منزل تک لے جاتے ہیں۔ یہ تاریخ کا سبق ہے۔یہی امید ہے مجھ جیسوں کی آس ہے اور آس کبھی بھی ٹوٹتی نہیں۔ روشنی کی کرن کسی نہ کسی سوراخ سے نظر آتی ہی رہتی ہے خواہ وہ دور ہی کیوں نہ ہو۔ سازشوں سے اپنوں کی ہی جان لینا، اپنا ہی ملک فتح کرنا۔ کیسی بد قسمتی ہے کہ اپنے ملک میں خود ہی دنگا فساد کرانا اور جانیں لے کر افراتفری پھیلانا۔ افسوس صد افسوس جب ذمہ دار افراد کو یہ تک کہنا پڑ جائے؛”اگر ہمیں گاڑیوں کی تلاشی کی اجازت دی جائے تو کوئی بھی دھماکہ نہ ہو۔“ اس کے بعد نہ کچھ کہنے کو رہ گیا ہے نہ ہی الفاظ بچے ہیں۔“ اے پی ایس کا دھماکہ ہو یاجناح ہاؤس کے ڈرامہ تک کا سفر مضحکہ خیز ہے۔ جھوٹ اور مخول کہانی ہے۔ جس جناح ہاؤس کی بے حرمتی کا اتنا افسوس اور رونا رویا گیا اُسی جناح کی بہن کے ساتھ کیا کیا ہوا؟ ہے کچھ یاد۔ جناح ہاؤس میں تم نے قائد بھی نہ جانے دیا۔ سقوط ڈھاکہ کیا کم سانحہ تھا، کیا کیا تم نے، کارگل کے شہداء کو کس کے حوالے کیا گیا؟ تم تو بھول گئے ہو ہمیں یاد ہے۔ مگر مچھ کے آ نسو بہانے والو کبھی تو اس ملک کے لوگوں سے سچ بو ل لو۔الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔(جاری ہے)


نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

آل اسٹار ٹیکنالوجی آن لائن ٹیکنالوجی: ٹیک، AI، ایرو اسپیس، بایوٹیک، اور توانائی کی خبروں کے لیے آپ کا ذریعہ

آرین اسٹار ٹیکنالوجی، ایک ٹیکنالوجی نیوز پورٹل۔ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، ڈیٹا اور دیگر شعبوں میں تازہ ترین پیشرفت کی اطلاع دینے کے لیے وقف ہے۔
© ایرن اسٹار ٹیکنالوجی رازداری کی پالیسی ہم سے رابطہ کریں