فیض حمید کے کتنے سیاسی رہنماؤں سے رابطے تھے ؟ سینئر صحافی انصار عباسی کا تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیاہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید 50 کے قریب سیاستدانوں سے رابطے میں تھے جن

سائنس Dec 11, 2024 IDOPRESS

سورس: File Photo

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیاہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید 50 کے قریب سیاستدانوں سے رابطے میں تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق تحریک انصاف سے تھا۔

نجی ٹی وی جیونیوز پر شائع ہونے والی انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے جیل میں قید بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ فیض حمید کے بالواسطہ یا بلاواسطہ روابط کی تحقیقات جاری ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق، آرمی ایکٹ کے تحت جنرل فیض کو ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پانچ سال تک کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں شامل نہ ہونے کے پابند تھے، اس سے قبل یہ پابندی دو سال کیلئے تھی لیکن 2023 میں آرمی ایکٹ میں کی گئی ایک ترمیم کے تحت یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ جو لوگ حساس ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے فوج میں تعینات رہے، ملازم رہے، معاون رہے، کسی ذمہ داری یا حساس ڈیوٹی پر مامور رہے وہ ریٹائرمنٹ، استعفے، ڈسچارج کیے جانے، برطرفی یا ملازمت سے فارغ کیے جانے کی تاریخ سے پانچ سال تک ہر طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ عمران خان کا جنرل فیض سے کوئی سیاسی تعلق نہیں تھا۔ یہ جنرل باجوہ تھے جنہوں نے نواز شریف کے ساتھ معاہدہ کیا اور جنرل فیض کا متبادل لایا گیا۔

انتظار پنجوتھا نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تجویز دی تھی کہ اگر جنرل فیض کی گرفتاری کا تعلق 9 مئی کے واقعات سے ہے اور ان میں ان کا کوئی کردار ہے تو یہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا اچھا موقع ہے اور اُس دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائی جائے۔

آل اسٹار ٹیکنالوجی آن لائن ٹیکنالوجی: ٹیک، AI، ایرو اسپیس، بایوٹیک، اور توانائی کی خبروں کے لیے آپ کا ذریعہ

آرین اسٹار ٹیکنالوجی، ایک ٹیکنالوجی نیوز پورٹل۔ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، ڈیٹا اور دیگر شعبوں میں تازہ ترین پیشرفت کی اطلاع دینے کے لیے وقف ہے۔
© ایرن اسٹار ٹیکنالوجی رازداری کی پالیسی ہم سے رابطہ کریں